پشین معصوم بابا زیارت کو گمراہ عناصر نے نقصان پہنچایا

پشین ( صحافی نقیب ہیکل زی ) پشین میں تصوف و صوفیاے اور پیر کی روحانی لہریں جا بجا آپ کو ملتی ہیں ، تصوف روح اسلام بھی اور حق تعالی کے قرب کا خاص علم ہے، پشین میں نقشبندی ، سہروردیہ ، چشتیہ اور قادریہ سب سلسلوں کے پیروکار آپ کو مل سکتے ہیں ، پشین میں روحانی اولیاء کرام کی بڑی قدر و منزلت ہے ، ان کے پاس عقیدت مند اور مرید جاتے ہیں فیض اور دعاییں لیتے ہیں ان کی مبارک مجالس سے برکات حاصل ہوتی ہے، مگر کچھ بٹھکے ہوے بھی ایسے عناصر ہیں جو اولیاء اللہ کے ان مجالس کو بدعت اور شرک سے تشبیہ دیتے ہیں حلانکہ میں نے جتنے لوگوں سے بات کی ہے سب کا یہی کہنا ہے کہ اولیاے کرام کے مزارات پر ہم ان مقدس ہستیوں کے لیے دعاییں کرتے ہیں ، ان سے کچھ مانگتے نہیں ہیں ، ہم تو ہر مراد اللہ تعالی سے مانگتے ہیں ، آج میں بہت عرصے بعد پشین شہر اور کلی لمڑان کے درمیان بای پاس اور ایف سی ملیشیاے کے قریب معصوم بابا مزار گیا ، سخت ویرانی دیکھی ، معصوم بابا یا ماشوم بابا کا یہ مزار  پشین شہر سے چند فاصلے پر واقع ہے ، اسے غایب بابا اور شیخ بابا بھی کہتے ہیں ، ان کی ولادت کسی معجزانہ انداز میں ہوی اور عمر بھی پانچ روز پای اس لیے معصوم بابا پکارے گیے ، دانت کے درد والے اس زیارت پر آکرچوکھاٹ پر کیل ٹھونکتے تھے اور شفا پاتے تھے ، مگر پشین کے ایک بدمزاج خڑوس سابق ڈپٹی کمشنر جس کا تعلق بدقسمتی سے پشین سے تھا ،  کلی لمڑان کے ایک غنڈے اور پشین بازار کے ایک تاجر نے چند آوارہ مزاج لوگوں کے ساتھ ملکر اسے 2010 میں مسمار کردیا ، ان بدبختوں کے نام پشین کے بچے بچے کو معلوم ہے میں نام اس لیے نہیں لیتا کہ پھر کوی مسلہ بن جایے گا اور مجھ سے پہلے ہی پشین کے لوگ سخت ناراض ہیں اب پھر ناک  میں مسالہ ڈال کر پریشر بنا لینگے ، ان ظالموں نے معصوم بابا کے قبر کو اکھاڑ دیا  ، مزار کے ایک صدی قبل بناے گیے تاریخی گنبد کوبرباد کردیا ، جس پر سارے پشین میں اس وقت صرف میں نے احتجاج کیا تھا ، سب خاموش تھے ، کہ کہیں توہین مذہب نہ ہوجایے ، ارے بے وقوفوں اولیاء کرام کو نقصان پہنچانے کا انجام بہت برا ہوتا ہے ،  ان لوگوں نے بہانہ بنایا تھا کہ یہاں نشی افراد آتے ہیں ارے تو آپ اس مزار کے مجاور کے وفات کے بعد کوی سیکورٹی تعینات کرلیتے ، مزار کو کیوں نقصان پہنچایا ، یہاں پشین میں قبضہ مافیا کا راج ہے کہیں اسے ہڑپ کرنے کا ارادہ تو نہیں ہے ، مجھے یاد ہے آج سے 25 سال پہلے یہاں ہر جمعرات کو عقیدت مند آتے تھے ، اور دعاییں کرتے ، یہاں ایک مجاور بھی تھا ،جس نے معصوم بابا کا پورا شجرہ لکھا تھا ، ظالم بدمعاش وہ بھی لے گیے ، اس کے مجاور کو  ہم  حاجی گل کہتے تھے بڑا اچھا انسان تھا ، اس کی وفات کے بعد اس مزار کو چند مفاد پرستوں اور کلی لمڑان کے غنڈوں چرسیوں نے نقصان پہنچایا، معجزہ اور کرامات عمر و بزرگی کی محتاج نہیں  ۔ حضرت عیسی علیہ و سلام کی مثال ھمارے سامنے  ھے جس نے پیدایش کے فورا بعد بول کر اپنی ماں کی پاکدامنی اور اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کی گواہی دی۔۔ میں حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ پشین میں تاریخی اور اولیاء کرام کے مزارات کی دیکھ بھال کرے اور اس کے لیے خصوصی کمیٹی بناے۔۔۔میں تو کہتا ہوں مجھے آج تک سچا پیر ہی نہیں ملا اور میں سچے پیر کی تلاش میں در پدر بٹھک رہاہوں۔۔  اگر آپ نے اللہ کے علاوہ اللہ سے سب کچھ مانگا تو آپ نے اللہ سے کیا مانگا،،،،؟؟؟؟؟

Leave a Reply

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

You are commenting using your WordPress.com account. Log Out /  Change )

Facebook photo

You are commenting using your Facebook account. Log Out /  Change )

Connecting to %s